بر آمد ہونے پر عوام کا ہجوم ؛ پولیس نے پتھر اورغلاف ہٹادیا
گلبرگہ: گلبرگہ شہر کے علاقہ ہمنا آباد بیس چورستہ کے قریب قدیم زمانہ، سے
،عرصہ دراز سے ایک چھلہ موجود تھا ۔ لیکن اس چھلہ کی جگہ کو کچھ عرصہ قبل
سڑکوں کی توسیع کے پروگرام کے تحت منہدم کرکے زمین کے برابر کردی گئی تھی۔
لیکن 4نومبر کو دوپہر سے لوگ اس مقام پر جمع ہونے لگے اور وہاں موجود ایک
نئی قبر نما جگہ اور اس پر اوڑھائے گئے غلاف کا مشاہدہ کرنے لگے ۔ لوگوں کا
یہ ہجوم بڑھتا ہی گیا اور سارے شہر میں یہ افواہ عام ہوگئی کہ ہمنا آباد
بیس پر جہاں چھلہ کو منہدم کیا گیا تھاوہاں سے ایک قبر نمودار ہوئی ہے اور
لوگ اسے دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں جمع ہورہے ہیں۔ یہ سلسلہ رات 12تا
1بجے تک چلتا رہا۔ تماشائیوں کا ہجوم بڑھتا ہی جارہا تھا۔ رات 10.30 بجے کے
قریب جب ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہونے لگے تو پولیس بھی وہاں پہنچ
گئی۔ مسٹر ادے کمار ڈی ایس پی، ایم نارائن اپا
سرکل انسپیکٹر روضہ، سرکل
انسپیکٹر چوک، وغیرہ نے وہاں آکر معائنہ کیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر گلبرگہ جناب
الیاس بھی وہاں پہنچ گئے ۔ ان عہدہ داران نے چند مسلم نوجوانوں سے بات چیت
کی کوشش بھی کی۔لیکن بعض نوجوانوں نے نعرے بلند کرنے شروع کردئے جس پر
پولیس کو لاٹھی چارج کرنی پڑی۔ ایڈیشنل ایس پی سنتوش کے بابو اور ایڈیشنل
ایس پی ڈی مہانتیش بھی وہاں پہنچے ۔ عہدہ داران سے بات چیت کرنے اور تحقیق
کرنے پر پتہ چلا کہ قبر کے نمودار ہونے والا واقعہ صحیح نہیں ہے بلکہ چھلہ
کی جگہ ایک پتھر رکھا گیا ہے اور اس پر غلاف اوڑھایا گیا ہے۔مکمل تفتیش
کے بعد پولیس نے وہ پتھر اور غلاف وہاں سے ہٹادئے۔ معلوم ہوا ہے کہ کچھ
مقامی نوجوان اسی مقام پر جہاں بہت زمانہ سے ایک چھلہ تھا ،پھر سے ایک چھلہ
تعمیر کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی ۔ یہ معاملہ رات
ایک بجے کے قریب اختتام کو پہنچا۔ رات بھر ہمنا آباد بیس پر پولیس کا پہرہ
لگا رہا ۔